Mon. Nov 11th, 2024
    پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے پی ایس ای ار رجسٹریشن کا اغاز 

    پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے پی ایس ای ار رجسٹریشن

    وزیراعلی پنجاب مریم نواز  کی جانب  پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے پی ایس ای ار رجسٹریشن کا اغاز کر دیا ہے۔ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کسان پیکج شروع کیا جا رہا ہے ۔ وزیراعلی پنجاب نے گرین ایکٹر سکیم کے لیے بجٹ مختص کر دیا ہے . جو افراد پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے فکرمند ہیں تو اب ان کو گرین  ٹریکٹر  سکین کی میں شامل کیا جائے گا۔  وزیراعلی پنجاب مریم نواز صاحبہ نے ایک خاص اہلیت کے معیار پر پورا اترنے والے کسانوں کو اسکیم میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔  سکیم   خاص طور پر کسانوں کے لیے ہے،  حکومت کی طرف سے ان کو ٹریکٹرز پر 15 لاکھ کی سبسڈی دی جائے گی۔  جو مستحقین ٹریکٹرز   خریدنے سے قاصر ہیں،  ان کو اسان ماہانہ ایک ساتھ پر گرین ٹریکٹرز فراہم کیے جائیں گے۔

     پنجاب بھر میں تقسیم ہونے والے ٹریکٹرز کی تعداد 20 ہزار سے زائد ہے ۔  ٹریکٹر سکیم کے لیے وزیراعلی پنجاب میں کسان کارڈ رکھنے والے افراد کو اہل قرار دیا ہے۔  کسان کارڈ کے ذریعے تمام کسان پروگرام کی  ضروریات پروگرام کی تمام امداد کو حاصل کر سکیں گے۔ وزیراعلی بنت نواز صاحبہ نے کسانوں کو بہترین ریلیف پہنچانے کے لیے 64 ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم  مختص کی ہے ۔

    ٹریکٹرز کی تعداد 20 ہزار سے زائد

    30 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر گرین سکیم کا اغاز کر رہی ہیں۔  محکمہ زراعت حکومت پنجاب تمام سکیموں اور سہولیات سے مستفید ہوں گی۔  کاشتکاروں کے پاس وزیر اعلی کسان کارڈ کا ہونا لازمی ہے۔  پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے پی ایس ای ار رجسٹریشن کا اغاز کر دیا ہے۔  کسان کارڈ پر ہی کسانوں کو بہترین ریلیف پہنچائی جائے گی۔  حکومت کی جانب سے سکیم میں شامل ہونے کے لیے ایگریکلچر ہیلپ لائن نمبر فراہم کیا گیا ہے،  اس ہیلپ لائن نمبر پر تمام معلومات فراہم کی جائیں گی۔

    BISP Kafalat Program New Payment 10500 Soon Start

    گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے اہلیت کا معیار

    وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے کسان دوست ویژن کے تحت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج ہے جو کہ خاص طور پر کسانوں کے لیے ہے ۔ حکومت نے اس کسان پیکج کے لیے ایک اہلیت کامیاب رکھا ہے،  وزیراعلی گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے اہل افراد کو شامل کریں گی۔  اس سکیم میں شامل ہونے کے لیے دو خاص معیارات مقرر کیے گئے ہیں ، جو کسان ان معیارات کو پورا کریں گے گرین ٹریکٹرز سکیم کا حصہ بن کر سبسڈی کے ساتھ ٹریکٹرز حاصل کریں گے ۔

    ۱ سے 12.5 ایکڑ کے ذریعے اراضی کے مالکان اہل ہوں گے ، 50 ایچ پی سے 65 ایچ پی ٹریکٹرز کے لیے اہل ہوں گے ۔ 

    12.6 سے 50 ایکڑ تک کے کاشتکار سکیم کا حصہ بن کر مستفید ہو سکیں گے اور ان کو اہل قرار ہونے کے بعد یہ افراد 65 ایچ پی سے 85 ایچ پی ٹریکٹرز  حاصل کریں گے ۔

    گرین ٹریکٹر سکیم کا حصہ بننے کے لیے ان معیارات کو پورا کرنا لازمی ہے،  کسان پیکج کے لیے اپلائی کرنے پر ٹریکٹرز فراہم کیے جائیں گے۔ پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے پی ایس ای ار رجسٹریشن کا اغاز کر دیا ہے۔ 

    PSER Started Registration Of Punjab Green Tractor Scheme

    گرین ٹریکٹر اسکیم میں سبسڈی

    گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے بنت نواز صاحبہ نے ایک خاص سبڈی دی ہے۔  حکومت پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت 15 لاکھ روپے کی سبسڈ ی فراہم کر رہی ہے ۔ جو کسان اپنی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں،   یا پھر اپنی کاشتکار کو بہتر بنانے کے لیے فکر مند ہیں حکومت ان کو گرین ٹریکٹرز پر 15 لاکھ کی سبسڈی دے رہی ہے تاکہ اسان قسطوں پر اپنی کاشتکار کو بہتر بنا سکیں ۔ پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے پی ایس ای ار رجسٹریشن کا اغاز کر دیا ہے۔   

    یہ کسان پیکج خاص طور پر پنجاب بھر کے کسانوں کے لیے ہے۔  ملک کے کاشتکار کو بہتر بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں مہنگائی کی وجہ سے بھاری  مشینری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں۔   ان کو کسان کارڈ کے ذریعے سکیم میں شامل کیا جائے گا , اسی کسان کارڈ کے ذریعے مزید ریلیف دی جائے گی۔

    Establishment Of 5000 PSER Registration Centers Across Punjab

    کسان کارڈ برائے گرین ٹریکٹر سکیم

    وزیراعلی مریم نواز صاحبہ نے گرین ٹریکٹر سکیم کے لیے کسان کارڈ کا اجرا کیا ہے۔  جو افراد اس ریلیف پیکج کا حصہ بننا چاہتے ہیں تو ان کے پاس کسان کارڈ کا ہونا ضروری ہے ۔ کسان کارڈ کے لیے رجسٹریشن کا اغاز کر دیا گیا ہے ۔  کسان افراد اس کسان کارڈ کے لیے اپلائی کرنے پر اہل قرار دیے جائیں گے ۔ محکمہ ذرات حکومت پنجاب تمام سکیموں اور سہولیات سے مستفید ہونے والوں کے لیے کسان کارڈ کا اجراء کر رہی ہے۔  ایگریکلچر ہیلپ لائن نمبر کے ذریعے کسان کارڈ کی تمام معلومات فراہم کی جائیں گی ۔ کسان کارڈ حاصل کر لینے کے بعد ہی گرین ٹریکٹر سکیم میں شامل کیا جائے گا۔